Tuesday, 17 March 2015

گذشتہ سال محکموں نے بھرتیوں کیلئے 117 غلط اور ادھوری ریکوزیشن بھیجیں چیئرمین پبلک سروس کمشن

پنجاب میں بیورو کریسی کے رویے سے تنگ آکر چیئرمین پبلک سروس کمشن نے چیف سیکرٹری پنجاب کو خط لکھا ہے جس میںشکایت کی گئی ہے کہ گزشتہ سال محکموں کی طرف سے بھرتیوں کی 177 غلط، نامکمل اور ادھوری ریکوزیشن موصول ہوئی۔ ان ریکوزیشن پر تقریباً 3500 افراد نے بھرتی ہونا تھا۔ محکموں کے رویے کی وجہ سے بھرتی کا عمل سست ہوتا جا رہا ہے۔ پبلک سروس کمشن کے ذرائع کے مطابق ان میں سے سینکڑوں اسامیوں پر ابھی تک بھرتی نہیں ہوسکی جس سے بیروزگار پڑھے لکھے نوجوان نوکریاں حاصل کرنے سے محروم ہوگئے۔ ذرائع کے مطابق محکمے پبلک سروس کمشن کو غلط معلومات بھیجتے ہیں۔ بعد ازاں وہ حکومت کے ذریعے ان پوسٹوں پر براہ راست بھرتی کی کوشیش شروع کرتے ہیں اجازت مل جائے تو سفارشی بھرتی ہو جاتے ہیں۔ چیئرمین پبلک سروس کمشن لیفٹیننٹ جنرل (ر) ساجد اکرم نے چیف سیکرٹری پنجاب کو خط لکھا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ پبلک سروس کمشن بھرتی کا عمل تیز کرنے کی کوشیش کررہا ہے لیکن محکموں کی طرف سے ادھوری ریکوزیشن کی صورت میں پبلک سروس کمشن کو بجھواءدی جاتی ہیں جس سے بھرتی کا عمل سست ہوتا جاتا ہے۔ محکمہ سروسز جنرل ایڈمنسٹریشن ذرائع کے مطابق پنجاب پبلک سروس کمشن کے پاس اس وقت بھی سینکڑوں آسامیوں پر بھرتی کا کام زیر التوا ہے وہاں پر بھرتی کا عمل سست ہے۔ پبلک سروس کمشن گزشتہ سال جن غلط ریکوزیشن مہینہ کے حساب سے لی گئی ہے اس کے مطابق محکمہ صحت جن میں ایسوسی ایٹ پروفیسروں ، اسٹنٹ پروفیسروں، نرسز، ڈاکٹروں ، سپیشلسٹ کی بھرتی کے لئے تقریبا ہر ماہ ریکوزیشن بجھواتے ہیں جن میں سے آدھی سے زیادہ غلط ہوتی ہیں

No comments:

Post a Comment